“کوئٹہ میں افغان مہاجرین کے مکانات متعدد خریداروں کو فروخت کیے جانے کی اطلاعات”

کوئٹہ (اولس نیوز) —بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سٹی، سریاب، نواں کلی اور دیگر علاقوں سے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ افغان مہاجرین ہجرت سے قبل اپنے مکانات کو دو یا تین مختلف خریداروں کو فروخت کر کے روانہ ہو رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، کئی افغان خاندان اپنے گھر اور دکانیں کم قیمتوں پر فروخت کر کے فوری طور پر ملک چھوڑ رہے ہیں۔
اسی کم قیمت کے لالچ میں شہری بغیر تصدیق کے رقوم ادا کر دیتے ہیں اور بعد میں انہیں معلوم ہوتا ہے کہ یہی جائیداد کسی اور کے نام بھی بیچی جا چکی ہے۔

تحقیقات سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ بعض افراد جعلی اسٹام پیپرز کے ذریعے بعد میں دوہری ملکیت کے دعوے کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں اصل خریدار کے پیسے ڈوب جاتے ہیں یا نیا تنازع پیدا ہوتا ہے۔

ماہرین اور قانونی حلقوں کا کہنا ہے کہ شہریوں کو چاہیے کہ:

کسی بھی جائیداد کی خریداری سے قبل نادرا اور لینڈ ریکارڈ کی تصدیق ضرور کریں۔

مکمل دستاویزات کے بغیر ادائیگی نہ کریں۔

اگر بیچنے والا افغان شہری ہے تو محکمہ داخلہ یا ضلعی انتظامیہ سے تصدیق کروائیں۔

شہریوں نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بڑھتے ہوئے رجحان کے خلاف فوری ایکشن لے تاکہ شہریوں کے سرمائے کے ضائع ہونے اور دوہری ملکیت کے جھگڑوں سے بچا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں