نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں ضم شدہ اضلاع کے لیے اہم ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا گیا۔
دوران اجلاس وزیراعلیٰ نے ٹرائبل میڈیکل کالج، ٹرائبل یونیورسٹی آف ماڈرن سائنسز اور شہید ارشد شریف کے نام سے یونیورسٹی آف انویسٹیگیٹیو اینڈ ماڈرن جرنلزم کے قیام کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ تمام اضلاع میں پلے گراونڈز بنانے اور سیف سٹی پراجیکٹ کے آغاز کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس میں گڈ گورننس روڈ میپ پر پیشرفت، امن و امان کی صورتحال، اور انسدادِ بدعنوانی کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
سہیل آفریدی نے واضح کیا کہ صوبے میں کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے، کسی کو کرپشن کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازم اور حکومت سب عوام کے خادم ہیں، اور جو افسر عوامی اعتماد پر پورا نہیں اترے گا وہ اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ روایتی انداز میں کام کرنے کے لیے نہیں آئے بلکہ عوام کو حقیقی تبدیلی کا احساس دلانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ صوبے میں رٹہ سسٹم کے خاتمے کے لیے کانسیپچوئل ایگزامینیشن سسٹم متعارف کرایا جائے۔
مزید برآں، وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبے میں کسی بھی سیاسی مقدمے یا تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری نہیں کی جائے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضم اضلاع کی تعمیر و ترقی کو ترجیحی بنیادوں پر آگے بڑھایا جائے گا تاکہ وہاں کے عوام کو تعلیم، صحت اور روزگار کے بہتر مواقع فراہم کیے جا سکیں۔




