افغانستان میں زلزلے سے 600 سے زیادہ افراد ہلاک، 1500 زخمی

افغانستان میں زلزلے سے 600 سے زیادہ ہلاک، طالبان حکومت کی عالمی اداروں سے مدد کی اپیل
افغانستان کے صوبوں کنڑ اور ننگرہار میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب آنے والے زلزلے سے 620 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ طالبان حکومت نے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے عالمی امدادی تنظیموں سے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔
خلاصہ
اتوار اور پیر کی درمیانی شب مشرقی افغانستان میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 600 سے زیادہ افراد ہلاک، 1500 زخمی ہوئے ہیں
زلزلے کے بعد افغان طالبان نے بین الاقوامی امدادی تنظیموں سے امدادی کارروائیوں میں مدد کی اپیل کی ہے
افغان حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں کنڑ اور ننگرہار صوبے میں بڑے پیمانے پر مکانات تباہ ہوئے ہیں
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں مزید بارشوں کے امکان کے باعث سیلابی صورتحال میں شدت آ سکتی ہے
پنجاب میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ انڈیا کے ڈیم سے پانی کے اخراج سے حسّاس صورتحال پیدا ہوگئی ہے
لائیو کوریج
9 منٹ قبلہولناک زلزلہ: معاشی مشکلات سے دوچار افغانستان کے لیے ایک اور دھچکا, یوگیتا لمائے، بی بی سی
تصویر،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES
اتوار کی شب زلزلے کے خوفناک جھٹکوں نے ہمیں ہلا کر رکھ دیا تھا۔ یہ جھٹکے کئی سیکنڈز تک جاری رہے۔ زلزلے کے بعد رات دیر تک آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہا۔
پیر کی صبح سے ہمیں یہ معلومات موصول ہو رہی تھیں کہ زلزلے کی وجہ سے مختلف علاقوں میں تباہی ہوئی ہے۔ خاص طور پر مشرقی افغانستان میں کنڑ میں نقصان ہوا ہے جو زلزلے کا مرکز بھی ہے۔
مقامی ذرائع نے ہمیں بتایا کہ زلزلے کی وجہ سے مختلف علاقوں میں ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے زلزلے کے مرکز تک جانے کا زمینی راستہ منقطع ہو چکا ہے۔ اس مقام تک اب صرف پیدل جایا جا سکتا ہے۔
طالبان حکومت کے اہلکار اس مقام تک پہنچنے کے لیے ہیلی کاپٹرز استعمال کر رہے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ زلزلے کی وجہ سے ہونے والی تباہی کا تخمینہ لگانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ میں اس علاقے میں پہلے جا چکی ہوں، زلزلے سے پہلے بھی ان علاقوں کے دُشوار گزار راستے مشکلات کا باعث بنتے ہیں۔
یہ زلزلہ پہلے سے ہی معاشی مشکلات میں گھرے افغانستان کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے۔ جہاں قحط جیسی صورتحال ہے اور عالمی امداد بھی معطل ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام نے افغانستان میں قحط کو ایک غیر معمولی بحران قرار دے رکھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں