کراچی میں افغان بستی کو 40 سال بعد مسمار کرنے کا آپریشن شروع۔

کراچی‌(اولس نیوز) کراچی میں قائم افغان بستی کو 40 برس بعد مسمار کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے انتظامیہ نے خالی گھروں پر قبضے کی کوششوں کو روکنے کے لیے اس آپریشن کا آغاز کیا ہے۔

پاکستان کے ایف بی آر نے افغان ٹرانزٹ کے کسٹم حکام کو ایک نوٹیفیکشن بھیجا ہے جس میں فوری طور پر افغان ٹرانزٹ کی کراچی پورٹ سے چمن اور طورخم کیلییے ٹرانزٹ کی کوڈنگ بند کرنے کا حکم دیاہے حکام کے مطابق افغانستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی اور باڈر پر جھڑپوں میں اضافے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سرحدی گزرگاہیں بند ہوگئی ہے اس وجہ سے کراچی بندرگاہ سے افغانستان کے لیے پر قسم کے سامان کی نقل و حرکت معطل کر دی ہے۔

افغانستان جانے والے کنٹینرز کراچی بندرگاہ کے تمام ٹرمینلز پر گاڑیوں سے اتارے گئے ہیں۔ پاکستان کے انگریزی زبان کے اخبار دی نیوز نے رپورٹ کیا کہ کسٹم حکام کے اجلاس کے بعد کسٹم کی جانب سے ایک عام حکم جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ “افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت کارگو کی نقل و حرکت کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا گیا ہے کیونکہ کوئٹہ اور پشاور کی کسٹم سہولیات میں اضافی کنٹینرز رکھنے کی گنجائش نہیں ہے۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں