سڈنی: بونڈی بیچ واقعے سے قبل دونوں حملہ آور فلپائن کیوں گئے؟

آسٹریلوی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ بونڈی حملے میں ملوث دونوں حملہ آور واقعے سے قبل فلپائن کا سفر کر چکے تھے اور ابتدائی شواہد کے مطابق دونوں دہشت گرد تنظیم داعش سے متاثر تھے۔

خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق آسٹریلوی پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث دونوں حملہ آوروں نے گزشتہ ماہ فلپائن کا سفر کیا تھا، اس سفر کے مقاصد کیا تھے، اس کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

فلپائنی امیگریشن حکام نے تصدیق کی ہے کہ دونوں افراد یکم نومبر کو دارالحکومت منیلا پہنچے، بعد ازاں جنوبی شہر داؤاؤ گئے اور 28 نومبر کو واپس روانہ ہوئے۔ حکام کے مطابق حملہ آوروں میں سے ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ جبکہ بیٹے نوید اکرم نے آسٹریلوی پاسپورٹ پر سفر کیا۔

حکام کے مطابق فی الحال ان دونوں کا کسی دہشت گرد تنظیم سے براہ راست تعلق یا تربیت حاصل کرنے کا کوئی باقاعدہ ثبوت موجود نہیں۔ پولیس کے مطابق ماضی میں فلپائن کے جنوبی علاقوں میں داعش سے منسلک نیٹ ورکس سرگرم رہے ہیں، تاہم حالیہ برسوں میں ان کی طاقت محدود ہو چکی ہے۔

آسٹریلوی فیڈرل پولیس کمشنر کریسی بیریٹ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ابتدائی شواہد کے مطابق یہ حملہ داعش سے متاثر ہو کر کیا گیا اور مبینہ طور پر اس میں ملوث حملہ آور باپ بیٹا تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کسی مذہب نہیں بلکہ دہشت گرد تنظیم سے وابستہ افراد کی کارروائی ہے۔

پولیس نے مزید بتایا کہ ملزمان کی گاڑی سے دیسی ساختہ دھماکا خیز مواد اور داعش سے منسلک دو ہاتھ سے بنے ہوئے جھنڈے بھی برآمد ہوئے۔ حملہ آوروں نے تقریباً 10 منٹ تک سیکڑوں افراد پر فائرنگ کی، جس کے باعث لوگ جان بچانے کے لیے ادھر اُدھر بھاگتے اور پناہ لیتے رہے، بعد ازاں پولیس نے دونوں افراد کو گولی مار دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں