بلوچستان میں بہترین علاج کا دعویٰ، مگر سردار عمر گورگیج خود علاج کے لیے کراچی پہنچ گئے

کراچی(اولس نیوز) کراچی آغا خان ہسپتال میں علاج کی غرض سے پہنچنے والے بلوچستان کے صوبائی صدر سردار محمد عمر گورگیج پر سوالات اُٹھنے لگے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر سردار محمد عمر گورگیج نے چند دن قبل ایک بیان دیا تھا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بلوچستان میں اب بہترین علاج کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں صحت کی خدمات میں انقلاب آ چکا ہے اور عوام کو مقامی سطح پر اعلیٰ معیار کا علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔

لیکن اس کے کچھ ہی دن بعد، وہ خود کراچی کے آغا خان ہسپتال میں علاج کے لئے پہنچ گئے، جس سے سیاسی حلقوں میں سوالات اٹھنے شروع ہوگئے۔ ان کی اس دوغلے پن کی مثال کو مختلف افراد نے تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر بلوچستان میں اتنی اچھی طبی سہولتیں ہیں تو پھر آغا خان ہسپتال کراچی میں علاج کی ضرورت کیوں پیش آئی۔

سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

پیپلز پارٹی کے بعض حامیوں نے سردار گورگیج کے اس عمل کو محض ذاتی صحت کے مسائل سے جوڑتے ہوئے دفاع کیا، تاہم مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ان کے بیان کی حقیقت پر سوالات اُٹھاتا ہے۔

صحت کی سہولتوں کی حقیقت

سردار گورگیج کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں صحت کی سہولتیں بہتر ہو رہی ہیں، مگر جب وہ خود کراچی جیسے بڑے شہر کے ہسپتال میں علاج کرانے پہنچے، تو اس سے یہ تاثر پیدا ہوا کہ شاید حقیقت میں بلوچستان میں حالات اتنے اچھے نہیں جتنے کہ بیان کیے گئے۔

خلاصہ

یہ واقعہ سیاست کے دوغلے پن کو مزید واضح کرتا ہے۔ جہاں ایک طرف سیاسی رہنما عوام کو جھوٹے دعووں سے خوش کرنے کی کوشش کرتے ہیں، وہیں دوسری طرف ان کا اپنا عمل کچھ اور ہی کہانی سناتا ہے۔ یہ سوال اُٹھتا ہے کہ اگر بلوچستان میں صحت کی سہولتیں اتنی بہتر ہیں تو پھر کراچی میں علاج کی ضرورت کیوں؟

کیا سردار گورگیج کا یہ اقدام ان کے عوامی بیانات کے متناقض نہیں؟ یہ سوال سیاست میں شفافیت کی ضرورت کو ایک بار پھر اجاگر کرتا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں