کراچی (30 دسمبر 2025) بھارت نے ایشیا کپ جیتنے کے باوجود ٹرافی نہیں لی یہ ٹرافی اس وقت کہاں ہے اس حوالے سے اہم خبر آ گئی۔
حال ہی میں بھارت کی نویں کامیابی اور کرکٹ کی تاریخ کے بدترین تنازعات کے ساتھ ایشیا کپ کا اختتام ہو گیا، جس کے بعد ایشین کرکٹ کونسل کا آج اجلاس ہو رہا ہے، جس میں اس ٹورنامنٹ میں بھارت کی جانب سے اسپورٹس مین اسپرٹ کے خلاف کھڑے کیے گئے تنازعات پر بحث ہو گی۔
صدر اے سی سی محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں کونسل کی تمام رکن بورڈز کی نمائندگی ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اجلاس میں ایشیا کپ 2025 کی ٹرافی نہ لینے پر احتجاج کرے گا۔
بھارتی کرکٹ ٹیم مودی سرکار کی ایما پر ٹورنامنٹ جیتنے کے باوجود ٹرافی وصول نہ کرنے پر نہ صرف دنیائے کرکٹ بلکہ بھارت میں بھی رسوا ہو رہی ہے اور اس پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔
ایسے میں لوگوں کے ذہنوں میں سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ اگر بھارت کو ٹرافی نہیں ملی تو ایشیا کپ کی ٹرافی اس وقت کہاں ہے۔ اے آر وائی نیوز کے اسپورٹس رپورٹر شاہد ہاشمی نے اس حوالے سے باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایشیا کپ کی ٹرافی دبئی میں ہی موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یو اے ای کے مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے اے سی سی کا اجلاس ہو رہا ہے، جس میں بھارتی کرکٹ بورڈ اور کرکٹرز کا اسپورٹس مین اسپرٹ کے برخلاف رویہ اور ٹرافی نہ لینے کے معاملے کو سنجیدگی سے ڈسکس کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کو ایشیئن کرکٹ بورڈز کی سپورٹ حاصل ہے۔ خود بھارت میں اپنی ٹیم، بورڈ اور مودی حکومت کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ ششی تھرور، کپل دیو جیسی شخصیات بھی کہہ رہی ہیں کہ جب پاکستان سے کھیل رہے ہیں تو ان سے ہاتھ بھی ملانا چاہیے اور ٹرافی بھی لینی چاہیے تھی۔
ٹرافی دبئی میں ہے، دو بجے ہو رہا ہے بھارت کرے گا یا نہیں، میرے خیال میں جب ہر چیز کا بائیکاٹ کرے گا یا نہیں۔ میرا خیال نہیں کرے گا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کرکٹرز کا رویہ ٹرافی نہ لینے کا اس کو ڈسکس ایشیئن بورڈ کی سپورٹ ہے ڈھاکا میں اجلاس بلایا تھا یہ رکھا جائے گا کہ ایشین کرکٹ کونسل کا صدر ہی ہمیشہ ٹرافی دیتا ہے۔
سابق قومی کرکٹر توصیف احمد نے کہا کہ مودی من مانی کر کے کرکٹ کو تباہ کر رہا ہے، اس کے اپنے ملک میں بدنامی ہو رہی ہے۔ اے سی سی اجلاس میں بھارت کی بدمعاشی ختم کرنے کے لیے تمام کرکٹ بورڈ کو متفقہ لائحہ عمل طے کرنا چاہیے۔
توصیف احمد نے ازراہ مذاق کہا کہ اگر میٹنگ میں بھارت ٹرافی لینے پر راضی ہوتا ہے تو ہماری جانب سے بھی شرط ہونی چاہیے کہ ہم ایف 16 طیارے کے برابر میں کھڑے ہو کر ٹرافی دیں گے۔




