کرائم برانچ کوئٹہ کے لاک اپ سے قتل کے دو ملزمان فرار، ڈی آئی جی کا نوٹس، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے احکامات
کوئٹہ (اولس نیوز ) کوئٹہ باوثوق ذرائع کے مطابق گزشتہ شب پولیس اسٹیشن کرائمز برانچ کوئٹہ کے لاک اپ سے دوہرے قتل کیس میں گرفتار دو ملزمان سمیع اللہ ولد عبدالحق اور خلیل جبران ولد سمیع اللہ اقوام ترین ساکنان کلی علیزئی پشین رات گئے فرار ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق مقدمہ کے تفتیشی آفیسر سب انسپکٹر غلام علی جمالی اور ایس ایچ او سب انسپکٹر ابراہیم زرکون نے بھاری رقوم وصول کرنے کے بعد ملزمان کو راہ فرار دی۔باوجود اس کے کہ تھانہ میں ہر جگہ کیمرے نصب ہیں، اس دیدہ دلیری سے ملزمان کے فرار ہونے پر عوامی حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ کرائم برانچ صوبے کا واحد تھانہ ہے جس پر غریب عوام کا کچھ اعتماد باقی تھا مگر موجودہ ایس ایچ او کی تعیناتی کے بعد آئے روز ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل دکی میں منشیات کی اطلاع پر فائرنگ کے دوران ایک شخص قتل ہوا جس کا الزام بھی اسی ایس ایچ او پر آیا تھا مگر اعلیٰ افسران کی آشیر باد سے معاملہ دب گیا۔ادھر ڈی آئی جی کرائمز برانچ بلوچستان فرہان زاہد نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افسران کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔واضح رہے کہ پشین کے علاقے علی زئی میں ملزمان نے دو بھائیوں کو قتل اور دو کو شدید زخمی کیا تھا۔ انہیں 19 ستمبر کو کرائم برانچ ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ کرائم برانچ کی ساکھ بچانے کے لیے اس واقعے کی اعلیٰ سطح پر مکمل تحقیقات ہونی




