فلسطینیوں کی زبردستی بے دخلی، پوپ لیو کا اہم بیان سامنے آگیا

کیتھولک مسیحیوں کے مذہبی پیشوا پوپ لیو کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو ایک مرتبہ پھر اپنی زمین سے زبردستی نکالا جارہا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کیتھولک پوپ لیو کا کہنا تھا کہ فلسطینی ناقابلِ قبول حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق پوپ نے کہا کہ وہ فلسطینی عوام سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں جو خوف میں جی رہے ہیں، اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو ایک مرتبہ پھر اپنی زمین سے زبردستی بے دخل کیا جا رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق پوپ لیو نے جنگ بندی، مغویوں کی رہائی اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے احترام کے ساتھ مذاکراتی حل کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
دوسری جانب اسرائیل نے امریکا کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ غزہ میں کسی معاہدے کا امکان نہیں ہے، اور یہ کہ وہ کارروائی میں توسیع کریں گے۔
العربیہ کے مطابق ایک طرف جب امریکا قطر کو ثالثی کے کردار میں واپس لانے اور بحران حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، دوسری طرف اسرائیل نے امریکا کو باضابطہ اطلاع دی ہے کہ وہ غزہ میں اپنی کارروائیاں عالمی تنقید کے باوجود جاری رکھے گا، اور کسی معاہدے کا امکان نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے حماس کو نئی دھمکیاں دی ہیں، کاٹز نے کہا کہ اگر حماس نے اسرائیل کی شرائط نہ مانیں تو غزہ میں مزید شدت اختیار کرنے والے حملے کیے جائیں گے، اور اسرائیل اپنی دھمکی پر عمل کرے گا۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بتایا کہ تل ابیب نے واشنگٹن کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ وہ تمام مذمتوں کے باوجود غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی کارروائی کو مزید گہرا کرنے جا رہا ہے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں قیامت ڈھادی، مزید 90 فلسطینی شہید
واضح رہے کہ امریکا اس وقت اسرائیل اور قطر کے درمیان ثالثی کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ اس بحران کا کوئی حل تلاش کیا جا سکے جو دوحہ میں حماس کے اعلیٰ حکام کے خلاف اسرائیلی حملے کی وجہ سے پیدا ہوا تھا اور دوحہ کو اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کے کردار میں واپس لایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں