محکمہ صحت میں کرپشن بے نقاب، بی ڈی ایم اے کا وزیر صحت کو مناظرے کا چیلنج

کوئٹہ(اولس نیوز)بلوچستان محکمہ صحت میں اصلاحات اور انقلاب کی محض بانگ و بلند دعؤں تک ہی محدود رہی،محکمہ صحت جو کہ بالخصوص ایک 11 سکیل کے کلرک سرکاری ملازم اپنے بھائ کی فرض منصبی پر فائز ہوکر ہر لحاظ سے کور کر رہا ہے. وہی آئے روز شواہد کے ساتھ صحافی برادری بالخصوص بی ڈی ایم اے کے جرنلسٹس نے دن رات ایک کر کے تحقیقی رپورٹ مہینوں پہلے شائع کی جس میں نیگوشئیٹڈ ٹینڈرنگ سرفہرست رہی.
نیگوشئیٹڈ ٹینڈرنگ جو کہ ہر لحاظ سے رولز کے خلاف ورزی پر ہوئ وہی کل وائ ڈی اے کے سپریم کونسل نے پریس کانفرنس میں چونکا دینے والی بدعنوانی کے ثبوت میڈیا کے سامنے رکھے.
نیگوشئیٹڈ ٹینڈرنگ سمیت محکمہ صحت کے مختلف سٹوریز کو فالو آپ کرنے کے بعد محکمہ صحت کے وزیر عزت مآب جناب بخت کاکڑ اور پروموٹڈ کلرک بدنام زمانہ فیض محمد جوکہ حالیہ اپنے بھائ کے ساتھ آٹیچمنٹ پر ہے نے بی ڈی ایم کے صدر پر بے بنیاد الزامات لگا کر حسب معمول من مانی اور سرزوری کا مظاہرہ کیا.
بی ڈی ایم اے کی تمام فلیٹ فارم عوام کے سامنے وزیر صحت اور انکے بھائ کو کھلم کھلا عوامی اسمبلی میں مناظرے کی دعوت دیتے ہیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نکل آئے.
ترجمان بی ڈی ایم اے. نقیب اللہ خالد

اپنا تبصرہ بھیجیں