بی یو جے کا صحافی اکبر نوتیزئی کو جاری نوٹس کی شدید مذمت

کوئٹہ(اولس نیوز )بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے روزنامہ ڈان سے وابستہ سینئر صحافی اکبر نوتیزئی کو ان کی ایک تحقیقاتی رپورٹ پر بھیجے گئے متنازع نوٹس کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت، اظہار رائے کے حق، اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 کی صریح خلاف ورزی سے تعبیر کیا ہے

اکبر نوتیزئی کے خلاف ہتک عزت کےنام پر خلاف ضابطہ کارروائی گزشتہ سال 26اگست کو شائع ہونے والی ان کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کا سہارا لے کر شروع کی گئی ہے جس میں انہوں نے صوبے میں انتظامی بدنظمی ، اختیارات کے ناجائز استعمال، مبینہ بدعنوانی اور قواعدو ضوابط کی دیگر خلاف ورزیوں سے پردہ اٹھایا تھا۔

بی یو جے کے صدر خلیل احمد اور جنرل سیکرٹری عبدالغنی کاکڑ نے یہاں جاری کیے گیے ایک بیان میں اس امر پر شدید تشویش ظاہر کی ہے کہ حکومت تمام تر دعووں کے باوجود آزادی صحافت کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنے کا سلسلہ ترک نہیں کر رہی ہے اور صحافیوں کو پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی سے روکنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سائبر کرائم قوانین کا استعمال صحافیوں کو دبانے کے لیے نہیں کیا جا سکتا۔ آئین پاکستان کی شق 19 کے تحت صحافیوں کو اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی میں مکمل آزادی حاصل ہے۔ اس نوٹس کا اجراء اس بنیادی حق کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ آزادی صحافت کے خلاف جاری حکومتی اقدامات کے ایک تسلسل کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

بی یو جے رہنماؤں نے کہا کہ سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کسی صحافی کے خلاف بغیر عدالتی اجازت اور شفاف تحقیقات کے اس نوعیت کی کارروائی اختیارات کے غلط استعمال کی بھی نشاندہی کرتی ہے جس کا متعلقہ حکام کو سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔

بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اکبر نوتیزئی کو جاری کیے گئے نوٹس پر قانونی چارہ جوئی کی جا رہی ہے اور بی یو جے آزادی صحافت کے خلاف جاری اقدامات کا ہر فورم پر دفاع کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں