ایران کے صدر اسرائیلی حملے میں زخمی، اعلیٰ قیادت بال بال بچ گئی

ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان 16 جون کو ایک اسرائیلی فضائی حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔ یہ انکشاف ایران کی نیم سرکاری خبر ایجنسی ”فارس“، جو پاسدارانِ انقلاب (IRGC) سے منسلک ہے، اس نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔ فارس کے مطابق صدر کو معمولی زخم آئے ہیں جب کہ حملے کا ہدف تہران کے مغربی علاقے میں واقع وہ عمارت تھی جہاں اعلیٰ ترین قومی سلامتی کونسل کا اجلاس جاری تھا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میزائل عمارت کے داخلی و خارجی راستوں کو نشانہ بنانے کے لیے داغے گئے تاکہ وہاں موجود اعلیٰ حکام کے فرار کے امکانات ختم کیے جا سکیں۔ مذکورہ حملہ حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کے بیروت میں قتل کی طرز پر کیا گیا۔

صدر پزیشکیان نے اس سے قبل ایک انٹرویو میں اسرائیل پر اپنے قتل کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ امریکی میزبان ٹکر کارلسن سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’جی، انہوں نے کوشش کی… لیکن وہ ناکام رہے۔‘

ایران انٹرنیشنل کے مطابق اسرائیلی حملہ تہران کے مغربی علاقے شہرکِ غرب کے قریب کیا گیا۔

یہ حملہ ایک 12 روزہ جنگ کے دوران ہوا جس میں اسرائیلی فورسز نے کئی اہم ایرانی عسکری کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کو شہید کر دیا، جن میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ حسین سلامی، ایرانی افواج کے سربراہ محمد باقری، اور آئی آر جی سی (پاسداران انقلاب) ایئر فورس کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ سمیت دیگر اعلیٰ افسران شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں