ضلع باجوڑ: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اے این پی رہنما مولانا خان زیب شہید

باجوڑ (اولس نیوز)  خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے ضلعی رہنماء مولانا خان زیب شہید ہوگئے۔ واقعہ شنڈئی موڑ کے مقام پر پیش آیا، جب وہ 13 جولائی کے امن مارچ کے لیے مہم چلا رہے تھے۔

واقعے کی تفصیلات:
ذرائع کے مطابق مولانا خان زیب اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گاڑی میں سفر کر رہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔
فائرنگ سے مولانا خان زیب سمیت دو افراد شہید اور تین شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

پس منظر:
مولانا خان زیب ایک سینئر سیاسی کارکن اور خطے میں امن اور یکجہتی کے داعی سمجھے جاتے تھے۔ وہ 13 جولائی کو ہونے والے “امن پاسیون” (امن مارچ) کے لیے عوامی رابطہ مہم میں مصروف تھے۔

سیاسی ردعمل:
اے این پی نے واقعے کو بزدلانہ دہشت گردی قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔
ترجمان اے این پی کا کہنا تھا کہ “ہم امن کی بات کرتے ہیں، اور اسی وجہ سے ہمیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔”

علاقے کی صورتحال:
واقعے کے بعد علاقے میں امن و امان کی صورتحال قابو میں ہے اور ابھی تک کسی قسم کے عوامی احتجاج یا مظاہروں کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔ مقامی افراد واقعے پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں لیکن حالات پرامن ہیں۔

🔴 اہم نکات:
مقام: شنڈئی موڑ، ضلع باجوڑ

شہید: مولانا خان زیب سمیت دو افراد

زخمی: تین افراد

مہم: 13 جولائی کا امن مارچ

حملہ آور: نامعلوم افراد، تاحال فرار

احتجاج: تاحال کوئی مظاہرہ یا احتجاج نہیں ہوا

🕊️ تبصرہ:
مولانا خان زیب کی شہادت صرف ان کے خاندان اور پارٹی کے لیے نہیں، بلکہ پورے علاقے کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ ان کا پیغام امن تھا — اور وہی پیغام آج بھی زندہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں