بلوچستان کی سرکاری گاڑیاں، افسران کی اولادوں کی تفریح کا ذریعہ بن گئیں!

عوام کے پیسے پر عیاشیاں؟ بلوچستان حکومت کی گاڑی ناران کاغان میں تفریح کا ذریعہ بن گئی!
ناران/کاغان – جولائی 2025
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے بلوچستان حکومت کے ماتحت افسران اور ان کے خاندانوں کی بے احتساب عیاشیوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ بلوچستان حکومت کی سرکاری نمبر پلیٹ والی گاڑیاں ناران اور کاغان کے پُرفضا مقامات پر استعمال ہو رہی ہیں — اور وہ بھی تفریحی مقاصد کے لیے۔

 گاڑیاں عوام کے پیسوں سے خریدی گئیں، مگر استعمال وہ کر رہے ہیں جو نہ عوامی نمائندے ہیں، نہ ہی ڈیوٹی پر مامور افسران، بلکہ ان کے اہلِ خانہ۔ ویڈیو میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں — جو افسران کے بچے بتائے جا رہے ہیں — ان سرکاری وسائل سے لطف اندوز ہوتے نظر آتے ہیں۔

سوالات جن پر وزیر اعلیٰ بلوچستان کو جواب دینا ہوگا:
کیا بلوچستان کے عوام کے ٹیکس کا پیسہ اسی دن کے لیے بچایا جا رہا تھا؟

کیا سرکاری وسائل صرف طاقتوروں کی فیملی کے لیے ہیں؟

اگر کوئی عام شہری گاڑی کا غلط استعمال کرے تو فوری کارروائی ہوتی ہے، تو ان “عزیزوں” پر کیوں خاموشی؟

وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی جو ہمیشہ نظم و قانون کی بات کرتے ہیں، کیا اس کھلی بے قاعدگی پر کوئی نوٹس لیں گے؟

دوہرا معیار یا انصاف؟
یہ وہی بلوچستان ہے جہاں حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ اخراجات کم کیے جا رہے ہیں، اداروں کی کارکردگی بہتر بنائی جا رہی ہے، اور عوامی مسائل کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ مگر زمینی حقیقت یہ ہے کہ عوام کا پیسہ عوام پر نہیں، بلکہ اشرافیہ کی تفریح پر خرچ ہو رہا ہے۔

عوام کی اپیل
سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے زور دیا جا رہا ہے کہ اس واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں، ویڈیو میں نظر آنے والوں کی شناخت کی جائے، اور جو بھی قصوروار ہے — چاہے وہ کسی بھی عہدے یا رشتے میں ہو — اسے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

کیا وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اس دوہرے معیار کے خلاف ایکشن لیں گے؟ یا پھر یہ بھی دیگر معاملات کی طرح فائلوں میں دفن ہو جائے گا؟

رائے دیں، آواز اٹھائیں، اور شیئر کریں تاکہ احتساب ہو — سب کے لیے!

اپنا تبصرہ بھیجیں