روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین میں مغربی ممالک کے فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق پیوٹن نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرین میں تعینات کوئی بھی مغربی فوجی اہلکار روس کو نشانہ بنانے کے بدلے میں جائز ہدف ہوگا۔
روسی صدر کا یہ بیان فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے گزشتہ روز دیے گئے ایک بیان کے ردعمل میں سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 26 مغربی ممالک نے یوکرین کے لیے جنگ کے بعد سیکیورٹی ضمانتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے جس میں زمین، سمندر اور فضا میں بین الاقوامی فورسز کی تعیناتی بھی شامل ہے۔
تاہم روس طویل عرصے سے یہ موقف رکھتا آیا ہے کہ یوکرین کے خلاف جنگ کی ایک بڑی وجہ نیٹو کو یوکرین کو رکنیت دینے اور وہاں اپنی افواج تعینات کرنے سے روکا جائے۔
روسی صدر پیوٹن نے مشرقی شہر ولادی ووستوک میں ایک اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب اگر کوئی مغربی فوجی یوکرین میں نظر آیا تو اسے جائز ہدف سمجھا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر روس اور یوکرین میں امن معاہدہ ہو جاتا ہے تو وہ مجھے یوکرین کی سرزمین پر نظر نہ آئیں اور یہ میری آخری بات ہے۔