اسلام آباد کی 17 سالہ نوجوان انفلوئنسر ثناء یوسف کے قتل کے افسوسناک واقعہ کورونما ہوئے ابھی کچھ عرصہ ہی گزرا ہے، جس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ثناء یوسف کو ایک شخص نے سوشل میڈیا پر فالو کرنے کے بعد تعاقب کیا اور پھر گھر میں گھس کر اس کی جان لے لی۔
ثنا یوسف کا قاتل اس وقت سلاخوں کے پیچھے ہے اور اس کا مقدمہ عدالت میں زیرِ سماعت ہے، لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں ایسے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔
اب ایک اور ایسا ہی معاملہ سامنے آیا ہے جس میں انفلوئنسر سامیہ حجاب کو بھی اسی نوعیت کی دھمکی اور ہراسانی کا سامنا ہے۔
سامیہ حجاب، جو مرحومہ ثناء یوسف کی قریبی دوست ہیں، نے انکشاف کیا ہے کہ لاہور کے رہائشی حسن زاہد نامی شخص کئی دنوں سے ان کا پیچھا کر رہا تھا۔
سامیہ کے مطابق یہ شخص نہ صرف انہیں ہراساں کرتا رہا بلکہ ایک موقع پر ان کے گھرآیا اور زبردستی انہیں اپنی گاڑی میں بٹھا کر لے گیا۔
سامیہ حجاب نے ہمت دکھاتے ہوئے خاموش رہنے کے بجائے کھل کر انصاف کے لیے آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے انسٹاگرام پر اپنے گھر کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی ویڈیو شیئر کی جس میں واقعے کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے مبینہ ملزم کی تصویر بھی جاری کی۔
سامیہ کا کہنا ہے کہ وہ خاموش نہیں رہنا چاہتیں کیونکہ وہ نہیں چاہتیں کہ ان کا انجام بھی ثناء یوسف جیسا ہو۔ انہوں نے اسلام آباد پولیس میں ایف آئی آر درج کروا دی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اور ملزم کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔