کوئٹہ: دہشتگرد؟ چور؟ یا صرف موٹر سائیکلیں؟
صدر انجمن تاجران رحیم کاکڑ کی ٹریفک پولیس پر گرج برس
کوئٹہ(اولس نیوز ( کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال دن بدن بگڑتی جا رہی ہے۔ دہشتگردی کے واقعات ہوں یا بڑھتی ہوئی چوری ڈکیتی—لیکن پولیس کی اصل کارکردگی کیا ہے؟ صدر انجمن تاجران رحیم کاکڑ نے سیدھی بات کر دی:
“کتنے دہشتگرد پکڑے؟ کتنے چور پکڑے؟ موٹر سائیکل پکڑنا کون سا بڑا کارنامہ ہے؟”
رحیم کاکڑ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان قائم کرنے کی بجائے ٹریفک پولیس شہریوں کو تنگ کرنے میں مصروف ہے۔ ان کے مطابق:
“راستے میں دو تین ہزار روپے لے کر چھوڑ دیتے ہیں۔ اصل ذمہ داری کوئی پوری نہیں کرتا۔”
کوئٹہ کے شہری بھی یہی سوال پوچھنے پر مجبور ہیں کہ آخر پولیس کا اصل ہدف دہشتگرد اور جرائم پیشہ افراد ہیں یا صرف کاغذات چیکنگ اور موٹر سائیکل پکڑنے کی سیاست؟
اگر یہی رفتار رہی تو شاید جلد ہی پولیس کو “موٹر سائیکل پکڑو فورس” کا نام دے دینا پڑے۔ دہشتگردی، چوری اور لاقانونیت کے لیے پھر کوئی نئی فورس بنانا ہوگی!