ژوب (نمائندہ اولس نیوز):
ژوب میں قبرستان کی اراضی کے حوالے سے نیا تنازعہ سامنے آگیا ہے۔ قوم حسن زئی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ڈی سی ژوب کی جانب سے جاری حالیہ خبر اور کارروائی ان کی جدی اراضی سے متعلق ہے، جسے “جعلی طریقے سے موضع اپوزئی” میں شامل کیا گیا ہے۔
قوم حسن زئی کے مطابق، وہ اس معاملے کو پہلے ہی مختلف عدالتی فورمز پر چیلنج کر چکے ہیں اور اس وقت عدالتی کارروائی زیرِ سماعت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈی سی ژوب کو بذریعہ درخواست اور تمام عدالتی دستاویزات کے ذریعے آگاہ کیا جا چکا ہے، اس کے باوجود انتظامیہ کا یہ اقدام “سمجھ سے بالاتر اور لمحہ فکریہ” ہے۔
قوم حسن زئی نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس طرح کے اقدامات سے برادر اقوام کے درمیان نفرت، بدامنی اور اشتعال پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔
ان کے مطابق، جب تک یہ تنازعہ مکمل طور پر حل نہیں ہو جاتا، تمام اقوام سے اپیل ہے کہ “میت لانے کی زحمت نہ فرمائیں” تاکہ کسی بھی بے احترامی یا ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔
مزید برآں، قوم حسن زئی نے ڈی سی ژوب سے قانونی وضاحت کا مطالبہ کیا ہے کہ جب کیس عدالت اور ایس ٹی اے میں زیرِ سماعت ہے، تو اس طرح کی مداخلت قانون شکنی کے زمرے میں تو نہیں آتی؟
ان کے مطابق، ماضی میں بھی ان کی بندوبستی اراضی کے بوگس انتقال کے کیس کے باوجود اپوزئی کو این او سی جاری کیا گیا، جو “کھلی حق تلفی” کے مترادف ہے۔




