بلوچستان (اولس نیوز کوئٹہ ) محکمہ صحت کے سیکرٹری داؤد خان خلجی کا تبادلہ اختلافِ رائے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ یہ حکومتِ بلوچستان کی طرف سے عوام کے لیے ایک انتہائی خطرناک اور مایوس کن پیغام ہے۔
صحت جیسا نازک اور حساس شعبہ بھی سیاسی انتقام اور اقربا پروری کا شکار ہو چکا ہے۔ عوام کی جان سے کسی کو کوئی سروکار نہیں!
یہ تبدیلی کوئی ”اصلاحات“ یا ”احتساب“ نہیں، بلکہ یہ ایک کھلا ثبوت ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت، جو خود تبدیلی کے دہانے پر کھڑی ہے، صحت کے برباد نظام کو سنوارنے کے بجائے ذاتی انا اور اقتدار کی لڑائی میں بری طرح الجھی ہوئی ہے۔
اس دوران اصل مسائل مکمل طور پر نظر انداز کر دیے گئے ہیں:
محکمہ صحت میں اربوں روپے کی کرپشن کی فائلیں کھلنے لگی تھیں،
اربوں روپے کے کرپشن سکینڈلز کو دبانے کی کوشش،
ہسپتالوں سے ادویات غائب،
دور دراز علاقوں میں بنیادی صحت مراکز کی تباہی۔
ان تمام سنگین جرائم پر حکومت کی مجرمانہ خاموشی ہے، لیکن جونہی سیکرٹری نے کرپشن کی فائلیں کھولنے کی کوشش کی، وزیر کی ”نافرمانی“ پر فوراً تبدیل کر دیا گیا؟ چاہے عوام مرتے رہیں!
یہ اقدام دراصل بیوروکریسی کے لیے کھلی دھمکی ہے۔ تمام افسران کو صاف پیغام دے دیا گیا: وزیر کی ہاں میں ہاں ملاؤ، کرپشن کو چھپاؤ، ورنہ سڑک پر پہنچ جاؤ گے!
نتیجہ یہ ہوگا کہ اب کوئی بھی ایماندار افسر اصلاحات کی ہمت نہیں کرے گا، سب صرف چاپلوسی کریں گے۔ صحت کا نظام مزید تباہ و برباد ہو جائے گا۔
عوام کے لیے یہ محض ایک تماشہ ہے۔ بلوچستان میں ماں اور بچوں کی اموات کی شرح پاکستان بھر میں سب سے بلند ہے، ہسپتالوں میں بیڈ تک نہیں، ادویات کی جگہ ہوا بھری شیشیاں ملتی ہیں، اور حکومت سیکرٹری بدل کر واویلا کر رہی ہے کہ ”دیکھو، ہم ایکشن لے رہے ہیں!“ یہ سراسر ڈھونگ اور ڈرامہ ہے، صرف وزیر کی انا کی تسلی کے لیے۔ عوام کو وہی پرانا درد، وہی موت، اور وہی لاشوں کے ڈھیر ملتے رہیں گے۔
یہ تبدیلی امید کی کوئی کرن نہیں، بلکہ بلوچستان کی صحت کی بربادی پر لگائی جانے والی ایک اور سرکاری مہرِ تصدیق ہے۔ اگر حکومت واقعی عوام کی خدمت کرنا چاہتی ہے تو کرپٹ مافیا کو پکڑے، اربوں کی لوٹی ہوئی رقم واپس لائے، ادویات کی مستقل فراہمی یقینی بنائے؛ نہ کہ ایماندار افسر کو قربانی کا بکرا بنا کر کرپشن کو بچائے۔
عوام اب پوری طرح سمجھ چکے ہیں: یہ کوئی ”تبدیلی“ نہیں، وہی پرانی لوٹ مار، وہی کرپشن، وہی نااہلی کا بس نیا چہرہ اور نیا لیبل ہے!
اربوں روپے کی کرپشن کی فائلیں کھولنے کی ”جرات“ پر سیکرٹری صحت کو ہی تبدیل کر دیا گیا!




