کوئٹہ (اولس نیوز) بلوچستان کا محکمہ صحت ایک بار پھر خبروں کی زینت، اس بار مرکزِ توجہ ہیں فیض محمد اور ان کے مبینہ “فیضابی” کارنامے۔ ذرائع کے مطابق، نیگوشئیٹڈ ٹینڈرنگ کے ذریعے اربوں روپے کے غیر شفاف معاہدے، 3 گنا مہنگی خریداری، اور 8 ماہ بعد بھی غائب مشینری و ادویات پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
بی ڈی ایم اے کی رپورٹس اور وائ ڈی اے کی حالیہ پریس کانفرنس میں سامنے آنے والے شواہد نے وزیر صحت بخت کاکڑ اور ان کے قریبی ساتھی فیض محمد پر انگلیاں اٹھا دی ہیں۔ صحافی برادری خصوصاً بی ڈی ایم اے کے جرنلسٹس مہینوں سے اس کرپشن کو بے نقاب کر رہے ہیں، مگر بدلے میں ان پر الزامات اور دھمکیاں لگائی جا رہی ہیں۔
ترجمان بی ڈی ایم اے نقیب اللہ خالد نے ایک مرتبہ پھر وزیر صحت اور فیض محمد کو عوامی مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ “اگر آپ کے دامن صاف ہیں تو کھل کر سامنے آئیں—عوام کو جواب دیں!”
عوام اب بھی منتظر ہیں… کہ شاید کوئی جواب آئے۔