کوئٹہ(اولس نیوز)محکمہ صحت میں اربوں روپے کا گورکھ دھندہ۔۔۔ مشینری، ادویات اور سازو سامان کی خریداری کا ٹھیکہ اصل قیمت سے تین گنازیادہ پر نجی کمپنی کو دے دیا گیا، 11 جون 2025ء کو خریدی گئیں ڈسپوزیبل اور قابل استعمال اشیاء اب تک نہیں پہنچیں ہیں، محکمانہ ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم ایس ڈی ہسپتال کوئٹہ نے11 جون2025ء کو ادویات کی خریداری کیلئے اشتہار جاری کرتے ہوئے14 جون ء کی تاریخ مقرر کی تھی اور بی بیپرا قوانین کو بائی پاس کرکے Negotiated Tendering کے تحت ٹینڈر جاری کئے گئے، ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈسپوزیبل اور قابل استعمال اشیاء کی خریداری کیلئے نجی کمپنی کو ٹھیکہ دے کر مذکورہ کمپنی سے کئی گنا زائد قیمت پر ڈسپوزیبل اور قابل استعمال اشیاء خریدی گئیں جو ابھی تک نہیں پہنچی ہیں، محکما نہ ذرائع کے مطابق ڈپٹی سیکرٹری محکمہ صحت نے14 نومبر 2024 ء کو اسپنی روڈ پر واقع ٹراما سینیٹر، بی ایم سی ہسپتال کوئٹہ اور سول ہسپتال کوئٹہ کیلئے مشینری، ڈسپوزیبل قابل استعمال اشیاء اور سازو سامان کی خریداری کیلئے اخبارات میں ایک اشتہار مشتہر کیا تھا جسکی آخری تاریخ 18 نومبر مقرر کی گئی تھی اس میں بھی تمام قوانین کو بالا ئے طاق رکھتے ہوئےNegotiated Tendering کے تحت ٹینڈرایک نجی کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا ہے ذرائع کے مطابق جس کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا ہے وہ حیدرآباد کی ایک نجی کمپنی ہے جو پہلی مرتبہ سامنے آئی جبکہ مذکورہ کمپنی کو مشینری اور سازو سامان کی اصل قیمت سے تین گنازہ زائد پیشگی رقم ادا کی گئی ہے تاہم آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود مذکورہ کمپنی نے مشینری، ڈسپوزیبل قابل استعمال اشیاء اور سازو سامان محکمہ صحت کو فراہم نہیں کیا، ذرائع کے مطابق مقامی کمپنیوں نے مذکورہ کمپنی کی خلاف عدالت سے بھی رجوع کیا ہے جبکہ نیب نے بھی اربوں روپے کے اس گورکھ دھندے میں شامل کردار کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے اندورن خانہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
محکمہ صحت میں اربوں کی کرپشن، 3 گنا مہنگی خریداری، 8 ماہ سے سامان غائب
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
