بلوچستان کابینہ میں اہم تبدیلیاں متوقع، صوبائی وزیروں پر کالعدم تنظیموں کو فنڈنگ کا الزام،

*بلوچستان کابینہ میں اہم تبدیلیاں متوقع,متعدد صوبائی وزراء پر کالعدم تنظیموں کو فنڈنگ کرنے کا الزام,نیب 2 سال بعد ایک نیا مقدمہ درج کرنے کو تیار۔*

معتبر ذرائع نے بتایا ہے کہ بلوچستان کے ایک سینئر صوبائی وزیر پر دہشتگرد قوتوں کو فنڈنگ کا الزام لگا ہے جسکے شوائد بھی اگھٹے کرلئے گئے ہیں جبکہ ان صوبائی وزیر صاحب کے محکمہ کے اہم آفیسران کو معطل بھی کیا گیا ہے جبکہ آئندہ کچھ روز میں مذکورہ صوبائی وزیر کیخلاف کرپشن کا ایک میگا اسکینڈل بھی منظرعام پر آنے والا ہے اسکے علاوہ معطل شدہ آفیسران کیخلاف انکوائری رپورٹ آنے کے بعد سرکاری نوکری سے برخاستگی کی کاروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔

*☜صوبائی وزراء میں ممکنہ تبدیلیاں۔*

علی مدد جتک,نواب چنگیز مری اور نوابزادہ میر طارق مگسی کو صوبائی کابینہ میں شامل کئے جانے کا امکان۔

میر عاصم گیلو سے وزارت واپس لے کر میر علی حسن زہری کو صوبائی وزیر برائے بورڈ آف ریوینو کا قلمدان دیئے جانے کا امکان۔

شعیب نوشیروانی سے محکمہ خزانہ لیکر محکمہ پی ایچ ای جبکہ سردار عبدلرحمن کھیتران کو محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن تعینات کئے جانے کا امکان جبکہ بخت محمد کاکڑ سے محکمہ صحت لیکر محکمہ زراعت کا قلمدان دیئے جانے کا امکان ہے اسکے علاوہ راحیلہ حمید درانی کو محکمہ صحت کا قلمدان سونپے جانے کا قوی امکان۔

حاجی علی مدد جتک کو محکمہ مائنز اینڈ منرل جبکہ سردار غلام رسول عمرانی کو محکمہ کھیل و امور نوجوانان دیئے جانے کا امکان۔

اپنا تبصرہ بھیجیں