عدالتِ عالیہ بلوچستان کا عبدالمصور کاکڑ کے قتل پر اداروں کی ناکامی پر اظہارِ افسوس

کوئٹہ۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے مغوی عبدالمصور کی بازیابی سے متعلق دائر آئینی درخواست نمٹا دی۔

کوئٹہ۔ جسٹس اقبال احمد کاسی اور جسٹس
محمد ایوب خان ترین پر مشتمل عدالت عالیہ بلوچستان کے دو رکنی ڈویژنل بینچ نے مغوی عبدالمصور کی بازیابی سے متعلق آئینی درخواست کی سماعت کی۔

کوئٹہ۔ مغوی عبدالمصور کے والد راز محمد کاکڑ نے کہا کہ 15 نومبر 2024 کو
صبح تقریباً 8:00 بجے کوئٹہ کے علاقے عمر مسجد کے قریب ملتانی محلہ سے ایک گاڑی میں سوار تین نامعلوم افراد نے عبدالمصور کو گھر سے سکول جاتے ہوئے اغوا کر لیا۔

کوئٹہ۔ عبدالمصور کی اغوا کی اطلاع فوری طور پر تھانہ گوالمنڈی کے حکام کو دی۔ راز محمد کاکڑ

کوئٹہ۔ ان کی درخواست پر تین نامعلوم افراد کے خلاف اطلاعی رپورٹ درج کی گئی۔ ایف آئی آر کے اندراج کے بعد، تفتیش مذکورہ تھانے کے آئی پی/ایس ایچ او عابد علی کو سونپی گئی۔ راز محمد کاکڑ

کوئٹہ۔ 16 نومبر 2024 کو کیس کی تفتیش سنگین جرائم کی تفتیشی ونگ (SCIW) کو منتقل کر دی گئی۔ راز محمد کاکڑ

کوئٹہ۔ کیس کی تمام ممکنہ زاویوں سے مائیکرو لیول پر تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (جے ائی ٹی) اور خصوصی ٹاسک فورس بھی تشکیل دی گئی۔ محکمہ داخلہ و قبائلی امور بلوچستان

کوئٹہ۔ عبدالمصور کی بروقت بازیابی کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں اور فرنٹیئر کور کے ساتھ کوآرڈینیشن بھی کی گئی۔ محکمہ داخلہ و قبائلی امور بلوچستان

کوئٹہ۔ عبدالمصور کی بازیابی کے لیے محکمہ داخلہ اور قبائلی امور، کوئٹہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 19(1) کے تحت27 نومبر 2024 کو ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی۔ حکومت بلوچستان

کوئیٹہ۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ایڈیشنل انسپکٹر آف پولیس بلوچستان کی سربراہی میں/کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں (LEAs) کے نمائندوں کے ساتھ مل کر کیس کی تحقیقات شروع کی۔ حکومت بلوچستان

کوئٹہ۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے مختلف تاریخوں پر 18 میٹنگیں کیں اور ، کیس کی تفتیش کی مختلف پیش رفت رپورٹ اس عدالت میں جمع کروائی ۔ حکومت بلوچستان

کوئٹہ۔ آخر میں 26 جون 2025کو، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے چیئرمین نے عدالت کو اس حقیقت سے آگاہ کیا کہ مغوی کو قتل کیا گیا ہے۔

کوئٹہ۔ اس کی لاش قبر سے برآمد ہوئی ہے، اس لیے انہوں نے پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کے لیے مختصر تاریخ دینے کی استدعا کی۔

کوئٹہ۔ عدالت نے کمانڈنٹ بی سی، بلوچستان کو بھی جامع رپورٹ کے ساتھ قبرستان سے برآمد ہونے والی لاش کے بصری کلپس، میت کی تازہ تصاویر اور ڈی این اے کی میڈیکل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت علیہ بلوچستان

کوئٹہ۔ جے آئی ٹی کے چیئرمین/کنوینر اور ڈی آئی جی پولیس نے عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈی این اے ٹیسٹ سے تصدیق ہوئی کہ قبرستان سے برآمد ہونے والی لاش مغوی عبدالمصور کی تھی۔

کوئٹہ۔ ہمارے قانون نافذ کرنے والی مشینری کی تباہ کن ناکامی پر یہ بنچ بھاری دل اور گہرے دکھ کے ساتھ اپنے جذبات کا اظہار کرتی ہے۔ عدالت عالیہ بلوچستان

کوئٹہ۔ عدالت نے اس غیرسنجیدہ تاخیر کے حوالے سے اپنی شدید ترین دکھ کا اظہار کیا کہ ایک معصوم بچہ سات ماہ سے زائد عرصے تک بغیر کسی ٹھوس پیش رفت کے لاپتہ رہا۔

کوئٹہ۔ یہاں تک کہ اس کی بے جان لاش کو پولیس کے کام کے بجائے سراسر وقوعہ سے دریافت کر لیا گیا۔ عدالت عالیہ بلوچستان

کوئٹہ۔ ہم ادارے کی ناکامی کا تماشا بھی دیکھتے ہیں، جہاں تشکیل کردہ جے آئی ٹی سمیت متعدد ایجنسیوں نے چونکا دینے والی نااہلی کا مظاہرہ کیا۔ عدالت عالیہ بلوچستان

کوئٹہ۔ جس کو کسی بھی حقیقی تحقیقاتی کوششوں سے عاری صرف پرو فارما رپورٹس کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے۔ عدالت عالیہ بلوچستان

کوئٹہ۔ دو رکنی بینچ کے معزز ججز نے چیئرمین/کنوینر جے آئی ٹی اور ڈی آئی جی پولیس سے مخصوص استفسار کیا کہ لاش کہاں سے اور کیسے برآمد ہوئی، حیران کن طور پر انہوں نے بتایا کہ بچے کی لاش سپلنجی سے برآمد ہوئی۔ عدالت عالیہ بلوچستان

کوئٹہ۔ جو کہ تسلیم کرتے ہیں کہ بچے کو اغوا کرنے کی جگہ سے صرف 50 کلومیٹر دور ہے۔ عدالت عالیہ بلوچستان

کوئٹہ۔ ڈی آئی جی پولیس بلوچستان نےاعتراف کیا کہ مغوی کے اغوا کے وقت سے لے کر اس کی موت تک وہ کوئٹہ شہر سے 50 کلومیٹر کے دائرے میں موجود تھا۔ عدالت عالیہ بلوچستان

کوئٹہ۔ ہمیں سخت تشویش کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جے آئی ٹی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے قانون کے تحت فراہم کردہ اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ عدالت عالیہ بلوچستان

کوئٹہ۔ ہمیں خدشہ ہے کہ اس طرح کے حیرت انگیز بیان سے محکمہ پولیس کے اعلیٰ افسران پر اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ عدالت عالیہ بلوچستان

کوئٹہ۔ دو رکنی بینچ کے معزز ججز نےجے آئی ٹی سمیت تمام متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مجرموں کی گرفتاری کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کی ہدایت کی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں