بھارت اسرائیل ہے اور نہ پاکستان فلسطین، جارحیت کا بے رحمانہ جواب دیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی تو نتائج دہائیوں پر محیط ہوں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر
ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے عرب نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں واضح کیا ہے کہ کوئی پاکستان کا پانی روکنے کی ہمت نہ کرے، بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو نتائج دہائیوں تک جائیں گے، حکومت پاکستان پانی کے معاملے پر بھارت کو واضح کر چکی، فوج کی طرف سے مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں، 24 کروڑ سے زائد لوگوں کا پانی روکنے کا کوئی پاگل آدمی ہی سوچ سکتا ہے۔ بھارت کا گرائے جانے والا چھٹا جہاز میراج 2000 تھا، آر ٹی عریبیہ اورروسی میڈیا سے گفتگو میں ترجمان پاک فوج نے کہا بھارت نے خود جنگ بندی کی درخواست کی۔ بین القوامی ثالثوں کی درخواست پر جنگ بندی پرعمل شروع ہوا۔

عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ایک پیشہ ور فورس ہیں جو اپنے وعدوں کی پاسداری کرتی ہیں اور سیاسی حکومت کی ہدایات پر من و عن عمل کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک پاک فوج کا تعلق ہے جنگ بندی پر عمل ہوگا اور دونوں جانب سے اعتماد سازی کے لیے بات چیت کا عمل بھی جاری ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہم کبھی شہریوں کو ٹارگٹ نہیں کرتے، بھارت کا گرائے جانے والا چھٹا جہاز میراج 2000 تھا، ہم بھارت کے مزید جہاز بھی گرا سکتے تھے، لیکن ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا، پاکستان کی تمام ائیربیسز آپریشنل ہیں، کشمیر کو اندرونی معاملہ بنانے کی بھارتی پالیسی ناکام ہوگئی، جب تک بھارت کشمیر پر بات چیت نہیں کرے گا جھگڑے کی بنیاد قائم رہے گی۔

قبل ازیں، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے آر ٹی عریبیہ کو بھی خصوصی انٹرویو دیا جس میں انھوں نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ اس تناؤ کو سمجھنے کے لیے اس کے پس منظر میں جانا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اس خطے میں، خاص طور پر پاکستان میں، دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے اور حقیقت چھپانے کے لیے جھوٹے بیانیے کے پیچھے چھپ رہا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے پہلگام واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کے چند منٹ بعد ہی بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا نے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیا جبکہ بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے دو دن بعد اعتراف کیا کہ تفتیش ابھی جاری ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ بغیر تفتیش اور شواہد کے الزامات لگانا کہاں کی دانشمندی ہے؟

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے ترکیہ کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ”انادولو“ کو حالیہ صورتحال پر خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو ایک بار پھر اجاگر کیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان دنیا میں اس وقت سب سے زیادہ دہشتگردی کا شکار ملک ہے۔‘ انہوں نے انکشاف کیا کہ جنوری 2024 سے اب تک ملک میں 3700 سے زائد دہشتگردی کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ ان حملوں میں 3896 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں سے 1314 افراد شہید ہوئے ہیں، جب کہ 2500 سے زائد افراد اپنے اعضاء سے محروم ہو چکے ہیں۔

میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہمارے لاکھوں لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں اور اس ساری دہشتگردی کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی بھارت کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں اور اپنے ملک میں جو کچھ کر رہا ہے، وہ اس کے جبر اور استبداد کا نتیجہ ہے، جسے وہ دنیا کے سامنے اندرونی مسئلہ بنا کر پیش کرنا چاہتا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور بھارت اس مسئلے کو حل کرنے کے بجائے اسے طاقت کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ہم ایک امن پسند قوم ہیں، اگر بھارت نے ہمیں اکسایا یا حملہ کیا تو ہمارا ردعمل تیز اور وحشیانہ ہوگا۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت امریکہ نہیں، اور پاکستان افغانستان نہیں ہے۔ بھارت اسرائیل نہیں ہے اور پاکستان فلسطین نہیں ہے۔ پاکستان، بھارتی تسلط کے سامنے نہیں جھکے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو یہ حقیقت جتنی جلدی سمجھ آ جائے، وہ اتنا ہی علاقائی اور عالمی امن کے لیے بہتر ہوگا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے میں پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا لیکن کوئی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ نئی دہلی حکومت ایسے واقعات کو دہشت گردی کے بہانے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

انہوں نے جعفر ایکسپریس پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حملہ کرنے والی بلوچ علیحدگی پسند تنظیم بی ایل اے نے کھلے عام بھارت سے فوجی مدد کی درخواست کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ نئی دہلی میں کچھ رہنماؤں، سیاست دانوں اور ریٹائرڈ جنرلوں نے بی ایل اے کی حمایت میں بیانات دیے تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید انکشاف کیا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان نے بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے، جن میں تین جدید رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے پاکستان نے بھارتی طیارے مار گرائے لیکن نئی دہلی اسے ماننے کو تیار نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں