کٹھ پتلی فارم 47 کی بلوچستان حکومت نے بی این پی قائد سردار اختر جان مینگل کے خلاف دہشت گردی کی ایف آئی آر درج کرادی۔ ساجد ترین ایڈووکیٹ
بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر و سابق صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بلوچستان کی کٹھ پتلی حکومت نے حال ہی میں مہرنگ بلوچ اور دیگر کی رہائی کے لیے دھرنا دینے اور دھرنے کے دوران چھوٹی چریا ایڈمن بایزید خروٹی کو انٹرویو دینے پر سردار اختر جان کے خلاف دہشت گردی کی ایف آئی آر درج کرائی
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ایک سی ٹی ڈی افسر یوٹیوب انٹرویو دیکھ رہا تھا اور جب اس نے سردار اختر جان کا انٹرویو دیکھا تو اسے لگا کہ یہ ریاست کے خلاف ہے، افسر کا الزام ہے کہ سردار صاحب نے کالعدم تنظیموں کے لیے دعائیں کی، اس نے کہا کہ بی این پی کے دھرنے میں خودکش حملہ پر سردار صاحب نے اسٹیبلشمنٹ کو ذمہ دار ٹھہرایا اور ایف آئی آر میں درج دیگر الزامات
ایف آئی آر چھپائی گئی تھی اور یہ اس وقت سکرین پر آگئی جب انسداد دہشت گردی کوئٹہ کی عدالت نے سردار اختر جان کو حتمی نوٹس جاری کیا۔ ساجد ترین ایڈووکیٹ
ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایسی جعلی ایف آئی آر پارٹی قیادت کو نہیں ڈرا سکتی، اگر بلوچستان کی ماؤں/بیٹیوں کے لیے آواز اٹھانا جرم ہے تو ہم ان کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔