کوئٹہ….بلوچستان میں گزشتہ 18 برسوں کے دوران مال مویشیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ساتویں زراعت شماری کے مطابق صوبے میں مال مویشیوں کی مجموعی تعداد 2006 میں 2 کروڑ 80 لاکھ سے بڑھ کر 2024 میں 4 کروڑ 79 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، جو کہ تقریباً 70 فیصد اضافہ ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں بھیڑوں کی تعداد 1 کروڑ 20 لاکھ سے بڑھ کر 1 کروڑ 88 لاکھ تک جا پہنچی ہے، جبکہ بکرے اور بکریوں کی آبادی 1 کروڑ 10 لاکھ سے بڑھ کر 2 کروڑ 28 لاکھ سے زائد ہو گئی ہے۔ اسی طرح گائے اور بیل کی تعداد 20 لاکھ سے بڑھ کر 40 لاکھ سے اوپر جا پہنچی، جبکہ بھینسوں کی آبادی بھی 3 لاکھ 20 ہزار سے بڑھ کر 6 لاکھ 63 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں اونٹوں کی تعداد 7 لاکھ 72 ہزار ہے جو پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ صوبے میں گدھوں کی آبادی 6 لاکھ 30 ہزار، گھوڑوں کی 72 ہزار 917 جبکہ خچروں کی تعداد 77 ہزار 406 ریکارڈ کی گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں کل مال مویشیوں میں سب سے زیادہ حصہ بکرے اور بکریوں کا ہے جو 47.69 فیصد بنتا ہے۔ اس کے بعد 39 فیصد بھیڑیں، 8.49 فیصد گائے اور بیل، 1.61 فیصد اونٹ، 1.39 فیصد بھینسیں، 1.31 فیصد گدھے جبکہ گھوڑے اور خچر مجموعی تعداد کا صرف 0.31 فیصد ہیں۔