کوئٹہ۔ عدالت عالیہ بلوچستان میں صوبے میں انٹرنیٹ سروسز کی بندش سے متعلق دائر ائینی درخواست کی سماعت۔
کوئٹہ۔ چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان جسٹس روزی خان بڑیچ اور
جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے دائر آئینی درخواست کی سماعت کی۔
کوئٹہ۔ چیئرمین، کنزیومر سول سوسائٹی آف بلوچستان خیر محمد نے ائینی درخواست بنام پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی و دیگر دائر کی ہے۔
کوئٹہ۔ آج کل موبائل کا استعمال کاروباری برادری، طلباء، تعلیمی اداروں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کے لیے رابطے کا بنیادی ذریعہ ہے۔ درخواست گزار
کوئٹہ۔ حکومت نے بغیر کوئی معقول جواز پیش کیے پورے صوبے میں موبائل نیٹ ورک/انٹرنیٹ سروسز کو معطل کر دیا ہے۔ درخواست گزار
کوئٹہ ۔ انٹرنیٹ سروسز کی بندش سے بچوں کی تعلیم، کاروباری سرگرمیاں وغیرہ بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔درخواست گزار
کوئٹہ۔ اس طرح کی غیر معینہ مدت کے لیے معطلی اسلامی جمہوریہ پاکستان 1973 کے آئین کی دفعات 9، 15، 18، 19 اور 25۔ کے تحت بنیادی اور مالیاتی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ درخواست گزار
کوئٹہ۔ حکومت نے بین الاضلاعی/صوبائی بس سروس بھی معطل کی ہے ۔ درخواست گزار
کوئٹہ۔ بین الاضلاعی/صوبائی بس سروس کی معطلی سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ درخواست گزار
کوئٹہ۔ اس طرح اٹھائے گئے اعتراضات غور طلب ہیں۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ
کوئٹہ۔ دو رکنی بینچ کے معزز ججز نے جواب دہندگان کے ساتھ ساتھ ایڈووکیٹ جنرل، بلوچستان اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کو آئندہ سماعت کی تاریخ سے پہلے اپنے متعلقہ پیرا واز تبصرے/جواب داخل کرنے کا نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی۔
کوئٹہ۔ ناکامی کی صورت میں، سیکریٹری، وزارت داخلہ، اور سیکریٹری، انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹیلی کمیونیکیشن، حکومت پاکستان 15 اگست 2025 اگلی تاریخ سماعت کو ذاتی طور پر پیش ہوں۔ جسٹس روزی خان بڑیچ